- Get link
- X
- Other Apps
کورونا وائرس لاک ڈاؤن. انڈیا کے علاقے گورکھپور میں مسجد میں اذان کے بعد حملے کی وائرل ویڈیو کی پوری کہانی
- Get link
- X
- Other Apps
انڈیا میں تبلیغی جماعت کے مذہبی پروگرام کے انعقاد کی وجہ سے کووڈ 19 کے اعداد و شمار میں اضافے کے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد کی ویڈیوز مسلسل سامنے آ رہی ہیں۔
متعدد غلط اور پرانی ویڈیوز کے ذریعے یہ بات مسلسل پھیلائی جا رہی ہے کہ مسلمان 'تھوک کے ذریعے, کورونا پھیلا رہے ہیں۔ کئی ویڈیوز میں مسلمان ریڑھی والوں سے پھل اور سبزیاں نہ خریدنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ کچھ ویڈیوز ایسی بھی سامنے آئی ہیں جہاں مسلمانوں پر بھی حملہ کیا گیا ہے اور انھیں مارا پیٹا گیا ہے۔
اس نفرت کی جڑیں دن بدن گہری ہوتی جا رہی ہیں اور اب اسی سلسلے میں ایک نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
اس میں یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ گورکھپور کے علاقے سیکری گنج میں ایک مسجد میں اذان دیے جانے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اس پر حملہ کر دیا۔ ایک منٹ 50 سیکنڈ کی ویڈیو میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو فرش پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ایک لڑکا بتاتا ہے کہ اذان کے بعد کچھ لوگ مسجد میں داخل ہوئے اور مار پیٹ کی
پورا معاملہ کیا ہے
چونکہ ویڈیو میں گورکھپور کے سیکری گنج علاقے کا ذکر کیا گیا ہے اس لیے ہم نے سیکری گنج اور گورکھپور کے کچھ مقامی صحافیوں سے رابطہ کیا۔ یہاں ہمیں اطلاع ملی کہ اس طرح کا ایک واقعہ اس علاقے کے بن کٹا گاؤں میں پیش آیا ہے۔
اس کے بعد ہم ویڈیو میں نظر آنے والے شخص تک پہنچے جن کا نام سونو ہے۔
سونو نے بی بی سی کو بتایا: 'اذان اتوار کی دوپہر 1.25 بجے ظہر کی نماز کے لیے دی گئی تھی۔ جیسے ہی اذان ختم ہوئی حکم کے مطابق دو افراد نماز پڑھنے آئے۔ اسی وقت تین افراد آئے اور ہمیں گالیاں دینے لگے۔ انھوں نے پوچھنا شروع کیا کہ اذان کیوں دے رہے ہو تم لوگوں یہ کرنا منع ہے۔ یہ کہتے ہوئے وہ مسجد میں داخل ہو گئے اور قرآن پھاڑ کر پھیکنے لگے۔ جھگڑا بڑھا تو وہ لوگ یہاں سے چلے گئے اور پانچ منٹ میں ہی 25 افراد کا ہجوم آ گیا جن کے ہاتھون میں ڈنڈے تھے۔ ان لوگوں نے مجھے مارا، نے میرے بھائیوں کو مارا پیٹا۔ میرے والد ذرا آگے بچانے کے لیے آئے تو انھیں بہت مارا پیٹا
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment